ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے المسیرہ ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں کہا ہے کہ یمن استقامتی محاذ کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے اور غزہ کی حمایت میں بے نظیر کردار ادا کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران پر یمن کے لئے اسلحے بھیجنے کا الزام لگانا یمنی قوم کی توہین ہے کیونکہ یمن کے پاس اسلحے بنانے کی ٹیکنالوجی اوراپنے فوجی اسلحے کے ذخیرے کی تقویت کی توانائی پائی جاتی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن کا اپنا عزم و ارادہ ہے اور وہ خود فیصلہ کرتا ہے اور اپنے ہتھیاروں سے جس طرح چاہتا ہے استفادہ کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج نے گزشتہ مہینوں کے دوران فلسطین کی استقامتی تحریک اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں، بحیرہ احمر، اور آبنائے باب المندب میں غاصب صیہونی حکومت کے بحری جہازوں کے ساتھ ہی اس کے حامیوں کے ان جہازوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جنھوں نے مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے کی کوشش کی ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے اعلان کررکھا ہے کہ جب تک غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے بند نہیں ہوجاتے اس وقت تک صیہونی حکومت کے جہازوں کے ساتھ ہی اس کے حامیوں کے ان بحری جہازوں پربھی حملے جاری رہیں گے جو مقبوضہ فلسطین کی طرف جانے کی کوشش کریں گے۔
آپ کا تبصرہ